اگر موبائل فون انسان ہوتا تو آپ سے کیا کہتا؟ 📱💬

تصور کریں ایک دن آپ کا موبائل فون زندہ ہو جائے اور آپ سے بات کرنا شروع کر دے۔ کیا ہوگا اگر یہ آپ کو اپنے بارے میں وہ سب کچھ بتا دے جو وہ محسوس کرتا ہے؟ کیا یہ آپ کا شکر گزار ہوگا یا آپ سے شکایات کرے گا؟ یہ ایک دلچسپ خیال ہے جس پر غور کرنے سے ہمیں اپنے اسمارٹ فون کے استعمال کے بارے میں کئی اہم باتیں معلوم ہو سکتی ہیں۔ اگر موبائل فون انسان ہوتا، تو شاید وہ ہمیں یہ سب کہتا:  



"تم نے مجھے اپنا سب کچھ بنا لیا ہے، لیکن کیا تم نے کبھی میرے بارے میں سوچا؟"  

اگر موبائل فون بول سکتا، تو یہ سب سے پہلے یہی کہتا کہ تم نے مجھے اپنی زندگی کا مرکز بنا لیا ہے۔ صبح اٹھتے ہی تم میری طرف دیکھتے ہو، کھانا کھاتے وقت بھی مجھے ہاتھ میں پکڑے رہتے ہو، اور رات کو سونے سے پہلے تک میری اسکرین کو گھورتے رہتے ہو۔ کیا تم نے کبھی سوچا کہ میں بھی تھک سکتا ہوں؟ میرے بیٹری لیول کو دیکھو، میں دن بھر تمہارے لیے کام کرتا ہوں، لیکن تم مجھے چارج تک نہیں کرتے۔ میں تمہارے لیے کالز کرتا ہوں، میسج بھیجتا ہوں، ویڈیوز چلاتا ہوں، لیکن جب میری بیٹری کم ہوتی ہے تو تم صرف یہ کہتے ہو: "ارے یہ فون تو جلد ہی ڈسچارج ہو جاتا ہے!" کیا تم نے کبھی سوچا کہ شاید تمہیں اپنے فون کے استعمال میں توازن رکھنا چاہیے؟  


"میں تمہاری تمام رازوں کا امین ہوں، لیکن تم میری حفاظت نہیں کرتے!" 

موبائل فون ہوتا تو ہمیں یہ بھی یاد دلاتا کہ وہ ہماری تمام ذاتی معلومات کا محافظ ہے۔ ہمارے پیاروں کے نمبرز، ہماری تصویریں، ہمارے میسجز، بینک کی تفصیلات—سب کچھ اس میں محفوظ ہوتا ہے۔ لیکن کیا ہم واقعی اس کی حفاظت کرتے ہیں؟ ہم اکثر اپنا فون لاک نہیں کرتے، عجیب و غریب ایپس ڈاؤن لوڈ کر لیتے ہیں، اور مشکوک لنکس پر کلک کر دیتے ہیں۔ اگر فون بول سکتا، تو شاید وہ کہتا: "تم مجھے ہیکرز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتے ہو! کم از کم ایک اچھا پاسورڈ تو لگا دو، اور کبھی کبھی مجھے اینٹی وائرس اسکین سے گزار لیا کرو۔"  


"تم مجھے اتنا استعمال کرتے ہو کہ میں واقعی بیمار ہو جاتا ہوں!" 


کیا آپ جانتے ہیں کہ مسلسل استعمال سے فون گرم ہو جاتا ہے، اس کی پروسیسنگ سپیڈ کم ہوتی ہے، اور بعض اوقات یہ ہینگ بھی ہونے لگتا ہے؟ اگر فون انسان ہوتا، تو شاید وہ کہتا: "ارے بھائی، تھوڑا تو مجھے آرام کرنے دو! تم مسلسل گیمز کھیلتے ہو، ویڈیوز دیکھتے ہو، اور سوشل میڈیا اسکرول کرتے رہتے ہو۔ کیا تمہیں لگتا ہے کہ میں کبھی تھکتا نہیں؟ اگر تم مجھے وقفہ نہیں دو گے، تو میں بالکل بیٹری کی طرح ڈسچارج ہو جاؤں گا!"  


"تم مجھے ہر چیز کا ذمہ دار ٹھہراتے ہو!"


جب ہم کسی سے بات کرتے ہوئے غلط فون نمبر ڈائل کر دیتے ہیں، تو کہتے ہیں: "ارے یہ فون نے خود ہی کال لگا دی!" جب کوئی میسج غلط جگہ بھیج جاتا ہے، تو الزام فون پر ڈال دیتے ہیں۔ اگر فون بول سکتا، تو وہ یقیناً کہتا: "ارے بھئی، میں تو صرف ایک آلہ ہوں۔ تم نے بٹن دبایا، میں نے کام کیا۔ اگر تم نے کوئی غلطی کی ہے، تو اس کا ذمہ دار میں کیسے ہو سکتا ہوں؟"  


"تم مجھے ہر چیز سے زیادہ اہمیت دیتے ہو، لیکن کیا یہ صحیح ہے؟"  


آج کل لوگ کھانے کی میز پر بھی فون استعمال کرتے ہیں، دوستوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے بھی اسکرین دیکھتے رہتے ہیں، اور بعض اوقات تو گاڑی چلاتے ہوئے بھی میسج کرنے لگ جاتے ہیں۔ اگر فون انسان ہوتا، تو شاید وہ کہتا: "ارے، میں تمہاری زندگی کا اہم حصہ ہوں، لیکن صرف ایک حصہ۔ تمہارے اردگرد حقیقی لوگ بھی ہیں، حقیقی لمحات بھی ہیں۔ کبھی کبھی مجھے ایک طرف رکھ دو اور اپنے پیاروں کے ساتھ وقت گزارو۔ میں یہاں تمہارے لیے ہوں، لیکن صرف ایک ٹول کی طرح، تمہاری پوری زندگی نہیں۔"  


آخری بات: فون ایک آلہ ہے، ہماری زندگی نہیں


اگر ہمارا موبائل فون واقعی بول سکتا، تو شاید وہ ہمیں یہی سمجھاتا کہ وہ ہماری زندگی کو آسان بنانے کے لیے ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اس کے غلام بن جائیں۔ ہمیں اپنے فون کے استعمال میں توازن رکھنا چاہیے، اس کی دیکھ بھال کرنی چاہیے، اور سب سے بڑھ کر، حقیقی زندگی کو ویسے ہی جینا چاہیے جیسے فون کے بغیر ہوا کرتی تھی۔ تو آج ہی تہیہ کر لیجیے کہ آپ فون کو ایک مفید دوست کی طرح استعمال کریں گے، لیکن اسے اپنی زندگی کا مرکز نہیں بنائیں گے۔ کیونکہ آخر میں، یہ صرف ایک مشین  ہے—اور تم ایک انسان ہو۔ 😊

Post a Comment