نیند کی کمی کے جسم و دماغ پر گہرے اثرات اور ان کا حل

 

نیند انسانی زندگی کا ایک لازمی جزو ہے جو نہ صرف ہماری جسمانی صحت بلکہ ذہنی اور جذباتی توازن کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔ جدید تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ نیند کی کمی نہ صرف وقتی تھکاوٹ کا باعث بنتی ہے بلکہ یہ طویل المدتی صحت کے سنگین مسائل کو بھی جنم دیتی ہے۔ آئیے تفصیل سے جانتے ہیں کہ نیند کی کمی ہمارے جسم اور دماغ پر کس طرح اثر انداز ہوتی ہے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے کیا موثر طریقے موجود ہیں۔



ذہنی کارکردگی پر اثرات

نیند کی کمی سب سے پہلے ہمارے علمی افعال (Cognitive Functions) پر اثر انداز ہوتی ہے۔ طبی تحقیق کے مطابق، جب ہم مناسب نیند نہیں لیتے تو ہمارے دماغ کی معلومات کو پروسیس کرنے کی صلاحیت 40 فیصد تک کم ہو جاتی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ:

- یادداشت کی کمزوری

- فیصلہ سازی کی صلاحیت میں کمی

- تخلیقی سوچ کا فقدان

- مسائل حل کرنے کی صلاحیت پر منفی اثر

ایک دلچسپ مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ مسلسل 24 گھنٹے تک جاگنے والا شخص قانونی طور پر نشے کی حالت میں ڈرائیونگ کرنے والے فرد جتنا ہی خطرناک ہوتا ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ نیند کی کمی ہماری ذہنی صلاحیتوں کو کس قدر متاثر کرتی ہے۔


جسمانی صحت پر اثرات  

نیند کی کمی کا جسمانی صحت پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ چند اہم اثرات درج ذیل ہیں:


1. مدافعتی نظام کی کمزوری: نیند کے دوران ہمارا جسم سائٹوکائنز نامی پروٹینز پیدا کرتا ہے جو انفیکشنز اور سوزش سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔ نیند کی کمی کی صورت میں یہ عمل متاثر ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں:

   - بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے

   - ویکسینیشن کا اثر کم ہو جاتا ہے

   - زخم بھرنے کی رفتار سست ہو جاتی ہے


2. دل کی صحت پر اثرات: امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق، جو لوگ مسلسل 6 گھنٹے سے کم نیند لیتے ہیں ان میں:

   - ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ 48% زیادہ ہوتا ہے

   - دل کے دورے کا امکان 27% بڑھ جاتا ہے

   - فالج کا خطرہ دوگنا ہو سکتا ہے


3. موٹاپے کا خطرہ: نیند اور وزن میں گہرا تعلق ہے۔ نیند کی کمی کی صورت میں:

   - لیپٹین (بھوک کم کرنے والا ہارمون) کی سطح کم ہو جاتی ہے

   - گھرلین (بھوک بڑھانے والا ہارمون) کی سطح بڑھ جاتی ہے

   - نتیجتاً انسان دن میں 300 کیلوریز زیادہ کھاتا ہے


ذہنی صحت پر اثرات 

نیند اور ذہنی صحت کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ نیند کی کمی کے منفی اثرات میں شامل ہیں:


- ڈپریشن کا خطرہ 10 گنا زیادہ

- اضطراب کی شکایت میں 17% اضافہ

- خودکشی کے خیالات میں اضافہ

- جذباتی عدم استحکام


عملی حل 

نیند کی کمی کے ان تمام منفی اثرات سے بچنے کے لیے درج ذیل اقدامات انتہائی مفید ثابت ہو سکتے ہیں:


1. نیند کا باقاعدہ شیڈول: ہر روز ایک ہی وقت پر سونے اور جاگنے کی عادت ڈالیں، یہاں تک کہ ویک اینڈ پر بھی۔


2. سونے سے قبل کا معمول:

   - سونے سے 1 گھنٹہ پہلے تمام ڈیجیٹل آلات بند کر دیں

   - گرم پانی سے نہائیں

   - ہلکی پھلکی کتاب پڑھیں

   - مراقبہ یا گہرے سانس لینے کی مشقیں کریں


3. کھانے پینے کا خیال:

   - سونے سے 3 گھنٹے پہلے کھانا کھا لیں

   - کیفین والے مشروبات سے پرہیز کریں

   - گرم دودھ یا ہربل چائے پی سکتے ہیں


4. ورزش کو معمول بنائیں:

   - روزانہ 30 منٹ کی معتدل ورزش

   - سونے سے 3 گھنٹے پہلے شدید ورزش سے گریز


5. نیند کا ماحول:

   - کمرے کا درجہ حرارت 18-22 ڈگری رکھیں

   - مکمل تاریکی میں سونے کی کوشش کریں

   - آرام دہ تکیے اور گدے کا استعمال


نتیجہ 

نیند کو کبھی بھی نظر انداز نہ کریں۔ یہ نہ صرف آپ کی موجودہ کارکردگی کو بہتر بناتی ہے بلکہ آپ کی طویل المدتی صحت کی ضامن بھی ہے۔ اگر آپ مسلسل نیند کے مسائل کا شکار ہیں تو کسی ماہر ڈاکٹر یا نیند کے ماہر (Sleep Specialist) سے ضرور رجوع ک ریں۔ یاد رکھیں، اچھی نیند اچھی زندگی کی کنجی ہے۔

Post a Comment