بیٹھے رہنے کی خاموش قاتل عادت: جسم کو کیسے تباہ کر رہی ہے؟

 آج کی جدید زندگی میں ہم میں سے زیادہ تر لوگ گھنٹوں بیٹھ کر کام کرتے ہیں—چاہے دفتر میں ہوں، گھر پر لیپ ٹاپ پر، یا موبائل فون اسکرول کرتے ہوئے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ آرام کر رہے ہیں، لیکن حقیقت میں یہ "بیٹھے رہنے کی عادت" ہمارے جسم کو اندر ہی اندر تباہ کر رہی ہے۔ ماہرین صحت نے اسے "نیو سموکنگ" (نئی تمباکو نوشی) کا نام دیا ہے، کیونکہ مسلسل بیٹھے رہنا اتنا ہی خطرناک ہے جتنا سگریٹ نوشی۔ اگر آپ دن کا زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، تو یہ تحریر آپ کے لیے ایک انتباہ ہے—کیونکہ یہ عادت آپ کو موٹاپے، ذیابیطس، دل کی بیماریوں اور یہاں تک کہ قبل از وقت موت کی طرف دھکیل سکتی ہے۔  



بیٹھے رہنے سے جسم کے اندر کیا ہوتا ہے؟

جب ہم مسلسل بیٹھے رہتے ہیں، تو ہمارا جسم سست ہو جاتا ہے۔ میٹابولزم سست پڑ جاتا ہے، خون کی گردش متاثر ہوتی ہے، اور پٹھوں کی حرکت تقریباً رک جاتی ہے۔ صرف 30 منٹ تک مسلسل بیٹھنے کے بعد، ہمارا جسم چربی کو جلانے کی صلاحیت 90% تک کم کر دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جو لوگ دن میں 8 گھنٹے سے زیادہ بیٹھتے ہیں، ان میں موٹاپے کا خطرہ 50% زیادہ ہوتا ہے۔ لیکن مسئلہ صرف وزن بڑھنے تک محدود نہیں—بیٹھے رہنے کے طویل دورانیے سے ہمارے اندرونی اعضاء بھی متاثر ہوتے ہیں۔  

1. دل پر دباؤ

بیٹھے رہنے سے خون کی روانی سست ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے دل کو زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔ طویل عرصے تک بیٹھنے والے افراد میں ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ روزانہ 6 گھنٹے سے زیادہ بیٹھتے ہیں، ان میں دل کی بیماریوں کا خطرہ 64% تک بڑھ جاتا ہے۔  

2. ذیابیطس کا خطرہ

جب ہم بیٹھتے ہیں، تو ہمارے پٹھے گلوکوز کو کم استعمال کرتے ہیں، جس کی وجہ سے خون میں شوگر کی مقدار بڑھنے لگتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جو لوگ زیادہ دیر بیٹھتے ہیں، ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ 112% تک بڑھ جاتا ہے۔  

3. کمر اور جوڑوں کا درد

بیٹھنے کی پوزیشن میں ریڑھ کی ہڈی پر غیر معمولی دباؤ پڑتا ہے، خاص طور پر اگر آپ کا posture غلط ہو۔ یہ مسلسل درد، کمر کے نچلے حصے میں تکلیف، اور یہاں تک کہ گٹھیا کا باعث بھی بن سکتا ہے۔  

4. دماغی صحت پر اثرات 

بیٹھے رہنے سے نہ صرف جسم بلکہ دماغ بھی سست ہو جاتا ہے۔ خون کی کمی کی وجہ سے دماغ کو آکسیجن کم ملتی ہے، جس سے توجہ مرکوز کرنے میں دشواری، یادداشت کمزور ہونا، اور ڈپریشن جیسی کیفیات پیدا ہو سکتی ہیں۔  


کیا ورزش کر لینے سے بیٹھنے کے نقصانات ختم ہو جاتے ہیں؟  


بہت سے لوگ یہ سوچتے ہیں کہ اگر وہ روزانہ 30 منٹ ورزش کر لیں تو پھر لمبے وقت تک بیٹھنے کے نقصانات سے بچ سکتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ورزش فائدہ مند تو ہے، لیکن یہ بیٹھے رہنے کے تمام منفی اثرات کو ختم نہیں کرتی۔ اگر آپ صبح ورزش کر کے پھر دن بھر بیٹھے رہتے ہیں، تو آپ کا جسم پھر بھی خطرے میں ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ بیٹھنے کے دوران وقفے وقفے سے اٹھیں، چہل قدمی کریں، اور اپنے جسم کو حرکت دیتے رہیں۔  


بیٹھنے کے نقصانات سے کیسے بچیں؟


1. ہر گھنٹے بعد 5 منٹ کی چہل قدمی: کوشش کریں کہ ہر گھنٹے بعد کم از کم 2-3 منٹ کے لیے اٹھیں اور تھوڑا سا چلیں۔  

2. کھڑے ہو کر کام کرنے کی عادت: اگر ممکن ہو تو کچھ وقت کھڑے ہو کر کام کریں۔ اسٹینڈنگ ڈیسک استعمال کرنا ایک اچھا آپشن ہو سکتا ہے۔  

3. سیڑھیوں کا استعمال: لفٹ کی بجائے سیڑھیاں استعمال کرنے کی عادت اپنائیں۔  

4. پوسچر کو بہتر بنائیں: بیٹھتے وقت کمر سیدھی رکھیں اور کندھوں کو آرام دہ حالت میں رکھیں۔  

5. چھوٹی چھوٹی ورزشیں: بیٹھے بیٹھے ہی گھٹنوں کو اٹھانا، کندھوں کو گھمانا، یا ہاتھوں کو کھینچنا جیسی معمولی ورزشیں کرتے رہیں۔  


نتیجہ: حرکت ہی زندگی ہے


بیٹھے رہنے کی عادت ایک خاموش قاتل ہے جو ہمیں آہستہ آہستہ بیمار کر رہی ہے۔ اگر ہم اپنی روزمرہ کی عادات میں چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں لا کر زیادہ حرکت کرنا شروع کر دیں، تو ہم کئی خطرناک بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، زندگی حرکت کا نام ہے—جتنا آپ اپنے جسم کو چلائیں گے، اتنا ہی یہ صحت مند رہے گا۔ تو ابھی اٹھیں، تھوڑا سا چلیں، اور اپنی صحت کو ب ہتر بنانے کی طرف پہلا قدم اٹھائیں!

Post a Comment