موبائل فون کے نقصانات: کیا ہم اس کے غلام بن چکے ہیں؟

موبائل فون آج ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ بن چکا ہے۔ یہ ایجاد جہاں ہمیں بے پناہ سہولیات فراہم کرتی ہے، وہیں اس کے کچھ ایسے نقصانات بھی ہیں جو ہماری ذہنی، جسمانی اور سماجی صحت پر منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہم موبائل فون کے بغیر ایک دن بھی نہیں گزار سکتے؟ کیا یہ ہماری ضرورت ہے یا ہم اس کے عادی ہو چکے ہیں؟ کیا ہم واقعی موبائل فون کے غلام بن چکے ہیں؟ آئیے، اس مسئلے پر گہرائی سے بات کرتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ موبائل فون کس طرح ہماری زندگیوں کو متاثر کر رہا ہے۔  



موبائل فون کی لت: ایک خاموش دشمن  

موبائل فون کی لت یا "نوموفوبیا" (Nomophobia) ایک ایسی کیفیت ہے جس میں انسان موبائل فون کے بغیر شدید پریشانی محسوس کرتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، 60% سے زیادہ لوگ اپنا فون کھو جانے یا بیٹری ختم ہونے پر گھبراہٹ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ یہ لت نہ صرف ہماری ذہنی صحت کو متاثر کرتی ہے بلکہ ہمارے روزمرہ کے کاموں میں بھی رکاوٹ بنتی ہے۔ کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جو کھانے کے دوران، بات چیت کے دوران یا یہاں تک کہ گاڑی چلاتے وقت بھی موبائل استعمال کرتے ہیں، جو کہ انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔  

ذہنی صحت پر منفی اثرات  


موبائل فون کا ضرورت سے زیادہ استعمال ہماری ذہنی صحت کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ سوشل میڈیا پر گھنٹوں اسکرول کرنا، دوسروں کی زندگیوں کو دیکھ کر خود کا موازنہ کرنا، اور ہر وقت نوٹیفکیشنز چیک کرنے کی عادت ہمیں ذہنی دباؤ، ڈپریشن اور اضطراب کا شکار بنا دیتی ہے۔ کئی مطالعات سے پتہ چلا ہے کہ جو لوگ دن میں چار گھنٹے سے زیادہ موبائل استعمال کرتے ہیں، ان میں ڈپریشن کا خطرہ عام لوگوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ نیند کی کمی بھی موبائل فون کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ہوتی ہے، کیونکہ اس کی نیلی روشنی (Blue Light) ہمارے دماغ کو یہ سگنل دیتی ہے کہ ابھی دن ہے، جس کی وجہ سے نیند کے ہارمونز متاثر ہوتے ہیں۔  


جسمانی صحت کو پہنچنے والے نقصانات 


موبائل فون کا زیادہ استعمال نہ صرف ہماری ذہنی بلکہ جسمانی صحت کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔ مسلسل سر جھکا کر فون استعمال کرنے سے گردن اور ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ پڑتا ہے، جس کی وجہ سے "ٹیکسٹ نیک" (Text Neck) جیسی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ اس کے علاوہ، موبائل فون سے نکلنے والی تابکاری (Radiation) بھی صحت کے لیے مضر ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر اگر فون کو لمبے وقت تک کان سے لگا کر بات کی جائے۔ آنکھوں پر بھی اس کا برا اثر پڑتا ہے، کیونکہ چھوٹی اسکرین پر مسلسل نظریں جمائے رکھنے سے آنکھوں میں خشکی، سر درد اور بینائی کمزور ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔  


سماجی تعلقات پر اثرات 


موبائل فون نے ہماری سماجی زندگی کو بھی گہرائی سے متاثر کیا ہے۔ آج کل لوگ ایک کمرے میں بیٹھے ہوتے ہیں لیکن ایک دوسرے سے بات کرنے کے بجائے اپنے فونز میں مصروف ہوتے ہیں۔ خاندانی تقریبات، دوستوں کے اجتماعات اور یہاں تک کہ رومانوی تعلقات میں بھی موبائل فون درمیان میں حائل ہو جاتا ہے۔ کتنے ہی جوڑے ایسے ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارنے کے بجائے موبائل اسکرینز میں گم رہتے ہیں، جس کی وجہ سے تعلقات میں دوریاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ بچے بھی والدین کے ساتھ کم وقت گزارتے ہیں اور موبائل گیمز یا ویڈیوز میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں، جس کی وجہ سے خاندانی رشتے کمزور ہو رہے ہیں۔  


کارکردگی اور پیداواری صلاحیت میں کمی 


موبائل فون کا ضرورت سے زیادہ استعمال ہماری کارکردگی اور پیداواری صلاحیت کو بھی متاثر کرتا ہے۔ دفتر میں کام کے دوران بار بار موبائل چیک کرنا، سوشل میڈیا پر وقت ضائع کرنا، یا گیمز کھیلنے میں مصروف رہنے کی وجہ سے ہم اپنے اہم کاموں پر توجہ نہیں دے پاتے۔ تحقیق کے مطابق، جب ہم کسی کام کے دوران موبائل فون سے منحرف ہوتے ہیں، تو دوبارہ اسی کام پر فوکس کرنے میں ہمیں تقریباً 23 منٹ لگتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ موبائل فون ہماری صلاحیتوں کو بری طرح متاثر کر رہا ہے اور ہم اپنا قیمتی وقت ضائع کر رہے ہیں۔  


بچوں پر منفی اثرات


موبائل فون کا سب سے زیادہ نقصان بچوں پر ہو رہا ہے۔ چھوٹی عمر سے ہی موبائل فون اور ٹیبلیٹس کے استعمال کی وجہ سے بچوں کی تخلیقی صلاحیتیں کم ہو رہی ہیں۔ وہ باہر کھیلنے کے بجائے اسکرین کے سامنے وقت گزارتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی جسمانی سرگرمیاں کم ہو گئی ہیں اور موٹاپے جیسی بیماریاں بڑھ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ، موبائل فون پر غیر مناسب مواد تک بچوں کی رسائی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے، جو ان کی اخلاقی تربیت کو متاثر کر سکتا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کے موبائل فون کے استعمال پر کنٹرول رکھیں اور انہیں متبادل سرگرمیوں کی طرف راغب کریں۔  


کیسے چھٹکارا حاصل کیا جائے؟ 


اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ موبائل فون آپ کی زندگی پر حاوی ہو چکا ہے، تو کچھ اقدامات کر کے آپ اس سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔ سب سے پہلے، اپنے موبائل فون کے استعمال کا وقت مقرر کریں۔ مثال کے طور پر، کھانے کے وقت، خاندان کے ساتھ بیٹھے ہوئے یا سونے سے پہلے موبائل فون استعمال نہ کریں۔ دوسرا، نوٹیفکیشنز بند کر دیں تاکہ آپ ہر وقت فون چیک کرنے پر مجبور نہ ہوں۔ تیسرا، اپنے فارغ وقت میں کتابیں پڑھنے، ورزش کرنے یا دوستوں کے ساتھ ملنے جیسی سرگرمیاں اپنائیں۔ آخر میں، اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ موبائل فون کی لت سے خود نہیں نکل سکتے، تو کسی ماہر نفسیات یا کونسلر سے رابطہ کریں۔  


نتیجہ


موبائل فون ایک مفید ایجاد ہے، لیکن جب ہم اس کا استعمال حد سے زیادہ کرنے لگتے ہیں، تو یہ ہماری زندگیوں کے لیے ایک curse بن جاتا ہے۔ ہمیں اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ ٹیکنالوجی ہمارے لیے ہے، ہم ٹیکنالوجی کے لیے نہیں۔ اگر ہم اپنے موبائل فون کے استعمال کو متوازن رکھیں، تو ہم اس کے فوائد سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں اور اس کے نقصانات سے بچ سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، حقیقی زندگی اسکرین کے پیچھے نہیں، بلکہ اس کے باہر ہے۔ تو آج ہی اپنے موبائل فون کو تھوڑا سا دور رکھیں اور اپنے اردگرد کی دنیا کو دریافت کریں!  


کیا آپ بھی موبائل فون کے زیادہ استعمال سے پریشان ہ یں؟ اپنے خیالات کمنٹس میں شیئر کریں!

Post a Comment